مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شام کے معروف اخبار "الثورہ" نے ایرانی صدارتی انتخابات کو اخلاقی اقدار پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی نے ملک میں سیاسی تبدیلی لائی اور جمہوریت کی جڑیں مضبوط کیں۔ انتخابی نتائج سے ملک میں مثبت تبدیلیوں کے ساتھ خطے میں اثرات ظاہر ہوں گے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ شہید رئیسی کو فضائی حادثہ پیش آنے کے بعد امریکہ اور مغربی ممالک کو ایران کے اندر بحران پیدا ہونے کی امید تھی لیکن ایران نے ثابت کیا کہ ملک تمام بحرانوں اور مغربی پابندیوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھ سکتا ہے۔
"الثورہ" نے مزید لکھا ہے کہ ایران کا اسلامی نظام جمہوریت کے سایے میں آگے بڑھتا ہے۔ بیرونی پابندیوں کے باوجود ملک کا نظام بہترین طریقے سے چلتا ہے اور ملک کے فیصلوں میں عوامی رائے کو کافی اہمیت دی جاتی ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ ایران نے اپنے دشمنوں اور مقاومت کو بڑا درس دیا ہے۔ ایران مقاومت کا بڑا حامی ہے اور اس کی کامیابی مقاومت مخصوصا فلسطینی عوام کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔
اخبار نے امریکہ اور ایران میں ہونے والے انتخابات کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران میں امیدوار مباحثے کے دوران اخلاقی اقدار کی رعایت کرتے ہیں جبکہ امریکہ میں اخلاقی اصول اور انسانی اقدار کو پامال کیا جاتا ہے۔ جن معاشروں میں اخلاقی اقدار پامال کئے جائیں وہ حیوانی معاشرہ ہے۔ ایرانی صدارتی امیدوار سعید جلیلی نے ابتدائی لمحات میں ہی مدمقابل کو انتخابات جیتنے پر مبارکباد پیش کی۔ یہی جمہوریت کا حسن ہے۔
آپ کا تبصرہ